حماس کا اسرائیل پر راکٹوں سے حملہ

اسلام و علیکم دوستو اسرائیل کی کھلی جارحیت کئی دہائیوں سے مسلسل جاری ہے. اسرائیل مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کے لئیے مسجد اقصٰی کو شہید کرنے کی کوششیں کرتا رہتا ہے اور پھر جب مجاہدین اسلام ان کو جواب دیتے ہیں تو یہ ان حملوں کو جواز بنا کر نہتے فلسطینیوں پر لڑاکا طیاروں سے بمباری کر کے انھیں مظلومانہ شہید کرنے لگتا ہے. فلسطینی مسلمانوں کی حمایت میں لڑنے والی جہادی تنظیم حماس نے آج اسرائیل پر راکٹ حملے کر کے اسرائیلی تنصیبات کو بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچایا. حماس کی جانب سے اسرائیل پر 5000 سے بھی زیادہ راکٹ فائر کئے گئے جنہیں اسرائیلی جدید ٹیکنالوجی سے لیس ڈیفنس سسٹم بھی تباہی مچانے سے نہ روک پایا. حماس کے مجاہدین نے اسرائیل کی حدود میں کھس کر سینکڑوں اسرائیلی فوجیوں کو یرغمال بنا لیا. حماس کے حملے کے بعد اسرائیلی فوج نے غزا کی پٹی کے آس پاس آباد نہتے فلسطینیوں کو نشانہ بنایا اور کئی معصوم فلسطینی بچوں اور عورتوں کو شہید کر دیا. حماس کی جانب سے اس کا سخت رد عمل دیا جانے کی خبر سامنے آئی ہے اور فلسطینی عسکری قیادت نے بھی حماس کے ساتھ مل کر اسرائیل کے مظالم کے خلاف جہاد کا اعلان کردیا ہے. جب کہ دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ملک کو حالت جنگ میں قرار دے کر بدلہ لینے کی بات کی ہے. جس میں امریکا نے اسرائیل کی کھل کر حمایت کی ہے. انسانی حقوق کے علمبردار کو سب جگہ ظلم اور ناانصافی دکھائی دیتی ہے مگر مسلمانوں کا ناحق قتل عام انھیں دکھائی نہیں دیتا جس کا مطلب بہت واضح ہے کہ مسلمانوں کو مل کر ان کو جواب دینا ہوگا. مگر افسوس ہوتا ہے کہ 1ارب سے بھی زیادہ تعداد میں ہونے کے باوجود مسلمان ہر جگہ مار کھا رہے ہیں کیوں کہ انھیں دشمن نے آپسی اختلافات میں اتنا پھنسا دیا ہے کہ ہم آپس میں کبھی ایک ہونے کی سوچ سے بہت دور چلے گئے ہیں اور دین اسلام کا سب سے اہم رکن جہاد ہماری اپنی نظر میں ہی دہشتگردی بن چکا ہے. دنیا میں کوئی بھی شخص کوئی غلط کام کرے تو اسے غلط اور قصور وار قرار دیا جاتا ہے مگر اگر کوئی مسلمان ایسی حرکت کر دے تو اسلام کو اس کے ساتھ جوڑ کر مسلمانوں کو انتہا پسند اور طرع طرع کے ناموں سے منسوب کیا جاتا ہے. 

بے شک ہم اللہ تعالیٰ کے حکم سے وہ لوگ ہیں جو امام مہدی علیہ السلام کے ساتھ مل کر یہودیوں کے ساتھ جنگ کرے گے یہ ہماری خوش قسمتی ہو گی لیکن اس سے پہلے ہمیں  غفلت سے بیدار ہونا پڑے گا.

اللہ تعالیٰ مسلمانوں کی حفاظت فرمائے آمین ثم آمین  

 

Post a Comment

0 Comments