انجینئر محمد علی مرزا کا گستاخی رسول ﷺ کرنے والی بھارتی جنتا پارٹی کی سپوکس پرسن نوپور شرما کی حمایت میں بیان

Engineer Muhammad Ali Mirza Stamtement About Nupur Sharma

اسلام و علیکم دوستو 

دوستو جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ حالیہ دنوں میں بھارتی جنتا پارٹی کی سپوکس پرسن نوپور شرما نے انڈین نیوز چینل ٹائمز ناؤ کی ایک ڈبیٹ کے دوران رسول اللہ ﷺ کی شان اقدس میں گستاخی کرتے ہوئے انتہائی نازیبا الفاظ کا استعمال کیا تھا. جس پر پوری مسلم امہ خاص کر عرب ممالک نے بھارتی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا اور کئی ایسے اقدامات اٹھائے جس کی وجہ سے بھارت کو بھاری مالی نقصان برداشت کرنا پڑا یہ سب رسول اللہ ﷺ کی ناموس کے تحفظ کیلئے کیا گیا اور پوری دنیا کو پیغام پہنچایا گیا کہ ہم اپنے پیارے نبی ﷺ کی شان میں کسی قسم کی گستاخی برداشت نہیں کریں گے.

مسلمانوں کے بائیکاٹ کے نتیجہ میں ہندو انتہا پسند لوگوں نے جو ظلم و زیادتی اور تشدد ہندوستان کے نہتے مسلمانوں پر کئے ان کی ویڈیوز شوشل میڈیا پر موجود ہیں. لیکن سلام ہے ان مسلمانوں کو جو ظلم و تشدد کا نشانہ بننے کے باوجود اپنے نبی ﷺ کی ناموس کے تحفظ کیلئے پیچھے نہیں ہٹے.

یوٹیوب سے شہرت پانے والے اسلامک سکالر انجینئر محمد علی مرزا نے جو بیان نوپور شرما کی گستاخی رسول ﷺ کرنے پر دیا ہے وہ یقیناً افسوس ناک ہے اور اس کے خلاف پاکستانی حکومت کو سخت ایکشن لینا چاہئے.انجینئر محمد علی مرزا پاکستان کے ایک جانے مانے اسلامک سکالر ہیں جن کی اچھی خاصی فین فالونگ بھی ہے انھوں نے بھارت میں توہین رسالت ﷺ کرنے والی نوپور شرما کی گھل کر حمایت کی اور الٹا مسلمان پینلسٹ کو اس کا زمہ دار قرار دیا جس نے فوارے کو شیولنک کہنے پر نوپور شرما کو جواب دیا تھا اور نوپور شرما بھڑک اٹھی پھر اس نے پیارے نبی ﷺ اور اماں عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی شان میں گستاخی کی اور نازیبا الفاظ کا استعمال کیا.

میں بزات خود انجینئر  محمد علی مرزا کو بہت اچھا اسلامک سکالر مانتا تھا کیوں کہ انھوں نے دین محمد ﷺ کو امت مسلمہ کے سامنے قرآن و حدیث کی روشنی میں بڑے اچھے طریقے سے پیش کیا اور فرقہ واریت کے خلاف اہم کام کیا لیکن اس بیان کے بعد کوئی بھی مسلمان انجینئر محمد علی مرزا کو مسلم سکالر نہیں مان سکتا مجھے انتہائی افسوس ہے کہ قرآن و حدیث کا علم رکھنے کے باوجود انجینئر محمد علی مرزا نے ایسا بیان دیا جس سے گستاخ رسول ﷺ کو درست ثابت کئے جانے کی کوشش کی گئی. گستاخ رسول ﷺ کا حمایتی بھی گستاخ ہی تصور کیا جاتا ہے.

 مسلمانوں کی تذلیل ہوتے ہوئے مرزا صاحب کو  دکھائی نہیں دی کہ بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ کیا سلوک ہو رہا ہے. مسلمانوں کی ایک اور تاریخی مسجد گیان واپی کو بابری مسجد کی طرع شہید کرنے کے لئے سازش کی جا رہی تھی اللہ تعالیٰ نے اس چال کو ناکام بنانا دیا اور پوری مسلم امہ ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو گئیں. انجینئر محمد علی مرزا گستاخ رسول ﷺ کی ہمایت میں اس سے پہلے بھی کئی مرتبہ بیان دے چکے ہیں اور ہر مسلمان یہ جانتا ہے کہ جو ہمارے پیارے آقا محمد مصطفی ﷺ کے خلاف بولنے والے کو سپورٹ کرے گا وہ ہمارا بدترین دشمن ہے.

اب انجینئر محمد علی مرزا کے خلاف قانون و انصاف کے ادارے علماء کرام کا فتوی لے کر سخت ترین کارروائی کریں کیوں کہ یہ معاملہ معافی کے قابل نہیں ہے. قوم کو بھی اس کے خلاف آواز اٹھانا پڑے گی ورنہ ہمیں گمراہی میں مبتلا کر کہ یہ شخص پتہ نہیں کیا کیا کرے گا.

مسلمانوں کی تاریخی مسجدوں کو شہید کرنے کی سازش 

بھارت میں مسلمانوں کی مسجدوں کے تقدس کو پامال کر کے شہید کیا جانے کی سازش کافی پرانی چل رہی ہے لیکن اب اس میں شدت آ چکی ہے. ان کا میڈیا ہندو مسلم فسادات کو ہوا دینے کا کام کر رہا ہے. بھارتی نیوز چینلز لگاتار ہندو مسلم کے مدعوں پر بحث چھیڑ کر خوب ٹی آر پی بٹور رہے تھے. مسلمانوں کی تاریخی گیان واپی مسجد کے وضو خانے میں لگے فوارے کو شیولنک کہہ کر مسجد کے تقدس کو پامال کیا جا رہا تھا لیکن کوئی انھیں روکنے والا نہیں تھا. جس طرع بابری مسجد میں انتہا پسند ہندوؤں نے بت اور مورتیاں رکھ کر وہاں شیو کے مندر ہونے کا دعویٰ کیا تھا اور پھر بابری مسجد پر 3 لاکھ ہندوؤں نے دھاوا بول کر اسے شہید کر دیا کیس عدالت میں چلتا رہا اور لمبے عرصے بعد اس کیس کا فیصلہ ہندوؤں کے حق میں ہوا اور بابری مسجد کو شہید کرنے والوں کو رہا کرنے کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کی مسجد والی 2.77 ایکڑ زمین بھی ہندوؤں کے حوالے کر دی گئی وہاں شیو کا کوئی سوراخ تک نہ ملا مگر پھر بھی بابری مسجد  رام مندر بنا دی گئی. بلکل اسی طرع مسلمانوں کی ایک اور تاریخی مسجد گیان واپی کے ساتھ کرنے کی سازش رچی گئی اور وضو خانے میں لگے فوارے کو شیو لنک کہہ کر اپنا حق جمانا شروع کر دیا گیا جو کہ ہندوستان کہ آئین اور قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے. 

گیان واپی مسجد کا کیس عدالت میں جاری ہے جو کہ بے بنیاد ہے لیکن اس کے باوجود مسجد کے فوارے کو شیو لنک کہا جا رہا ہے اور انتہا پسند ہندو اسے فوارہ کہنے پر بھڑک اٹھتے ہیں. اس دن بھی گودی میڈیا ہندو مسلم کارڈ کھیل رہا تھا. نوپور شرما ٹائمز ناؤ کے پروگرام سے پہلے اسی دن دوسرے نیوز چینلز پر بلکل لفظ با لفظ انھیں جملوں کا استعمال کر چکی تھی. پھر یہ اپنی دوست نویکا کمار کے شو میں آئی جو مسلم مخالف اور اپنی گندی زبان کی وجہ سے جانی جاتی ہے. نویکا کمار اور نوپور شرما ٹائمز ناؤ کی ڈیبیٹ پر مسلمانوں کی مسجد میں شیو لنک والے پروپیگنڈے کو پروموٹ کر رہی تھی کہ اس دوران ان کے ساتھ پینل میں موجود مسلمان کی جانب سے کہا گیا کہ یہ ابھی تک ثابت نہیں ہوا کہ شیو لنگ ہے یا فوارہ اتنا کہنے پر نوپور شرما کو مرچیں لگ گئے اور یہ اپنی لمبی زبان سے مسلمانوں کو ٹارگٹ کرنے لگی اور اس نے حضور نبی کریم ﷺ کا مزاق بنایا جس کے بعد کے حالات سے سب واقف ہیں.

یہ بات عام ہندوستانی بھی مانتے ہیں کہ نوپور شرما انتہائی غلیظ اور گندے لفظوں کا استعمال عام کرتی ہے اسے میں بھارت کے بائیکاٹ پر ہونے والے نقصان کا زمہ دار نوپور شرما کو بنایا گیا اور بہت سے سوشل میڈیا کے لوگوں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ نوپور شرما نے انتہائی غلط کہا اور مسلمانوں کے نبی ﷺ کی توہین کی. ٹائم ناؤ نے اس معاملے کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے ویڈیو کو ہٹا دیا تھا اور بھارتی حکومت نے پریشر میں نوپور شرما اور نوین کمار جس نے رسول ﷺ کی توہین آمیز ٹوئٹ کی تھی ان دونوں کو پارٹی سے نکال دیا گیا اور آئندہ کسی بھی پارٹی ورکر کو اپنی مرضی سے بات کرنے اور خاص کر کسی مذہب کو ٹارگٹ کرنے سے روک دیا گیا جس کے بعد ماحول کچھ بہتر رہا.

Post a Comment

0 Comments