Best Political Secret Of 19Th Century | 25 December Quaid-e-Azam Muhammad Ali Jinnah


اسلام و علیکم! دوستو کیا آپ جانتے ہیں کہ  انیسویں صدی کا سب سے بڑا راز کون سا تھا. انگریز جس کو انیسویں صدی کا بیسٹ پولیٹیکل سیکرٹ کہتے ہیں  .

دوستو یہ راز  قاٸد اعظم محمد علی جناح کی بیماری کا تھا 
 1945 کے اغاز میں ہی قائد اعظم محمد علی جناح کو پتہ چل چکا تھا کہ انھیں آخری سٹیج کی ٹی بی ہے لیکن انھوں نے اس بیماری کو راز رکھا اس وقت یہ بیماری ایک لاعلاج مرض تھی
انھیں آرام کی سخت ضرورت تھی قائد اعظم محمد علی جناح بھی جانتے تھے کہ اب ان کی زندگی کم رہ چکی ہے.  انھیں موزی مرض لگ چکا تھا شدید تکلیف کے باعث بھی انھوں نے اپنا خیال رکھنے کی بجائے مسلمانوں کی آزادی کی جدوجہد جاری رکھی اور اپنی بیماری کو انگریز حکومت سے چھپائے رکھا اگر انگریزی سرکار کو یہ پتا چل جاتا کہ قائد اعظم ایسی بیماری میں مبتلا ہیں جو کسی بھی وقت انکی جان لے سکتی ہے تو شاید پاکستان کبھی نہ بن پاتا
دوستو 25 دسمبر کا دن ہمارے قائد اور بانی پاکستان محمد علی جناح کی یاد دلاتا ہے. قائد اعظم محمد علی جناح رح 
دنیا کے ایک ایسے قابل , بہادر اور ایمان کے جزبے سے سرشار انسان تھے جنہوں نے بنا کوئی  گولی چلائے اور کسی انسان کی جان لئے بغیر  ایک بڑی جنگ جیت لی تھی جس کے باعث آج ہم آزاد ہیں
قائد اعظم محمد علی جناح بڑھاپے میں قدم  رکھ چکے تھے اور ساتھ لا علاج بیماری آخری سٹیج پر پہنچ چکی تھی پھر بھی انہیں جب آرام کرنے کو کہا جاتا تھا  تو قائد اعظم کا جواب ہمیشہ ڈاکٹرز کو لاجواب کردیتا۔ڈاکٹرز اور محترمہ فاطمہ جناح نے جب قائد ا عظم کو آرام کا مشورہ دیا تو قائد ا عظم نے سوال کرتے ہوئے ہوچھا کیا کوئی جنرل چھٹی پر جا سکتا ہے جب کہ اس کی فوج حالت جنگ میں ہو؟
ان کی بہن محترمہ فاطمہ جناح نے کہا لیکن محمّد علی جناح آپکی زندگی بہت قیمتی ہے تو قائد ا عظم نے جواب میں سوال کرتے ہوئے کہا میری زندگی 10 کروڑ ہندوستان کے مسلمانوں سے زیادہ قیمتی ہے؟
قائد اعظم محمد علی جناح انتہاءی زہین تھے. اس لئے ان سے کوئی نہیں جیت سکتا تھا وہ لاجک سے ایسا جواب دیتے کہ سوال کرنے والا لاجواب ہو جاتا تھا 
قائد اعظم محمد علی جناح رح نے اپنی جنگ جاری رکھی. بڑی بڑی رکاوٹوں کا پہاڑ کی چٹان کی مانند کھڑے رہ کر مقابلہ کیا.
 جدوجہدِ آزادی میں بہت سے محب وطن تو تھے مگر منافقین کی بھی کوئی کمی نہ تھی. جس کو بابائے قوم اچھی طرح جانتے تھے.
 انگریز سے آزادی حاصل کر لینا کافی نہیں تھا. ہندو تعداد میں زیادہ تھے اور انگریز حکومت کے جانے کے بعد مسلمانوں کو ہندوؤں کی غلامی میں رہنا پڑتا. ہندو انتہا پسندوں کو مسلمان ایک آنکھ نہ بھاتے تھے. اس لیے قائد اعظم محمد علی جناح نے دو قومی نظریہ پیش کیا اور آخر مسلمانوں کے لئے وہ ملک حاصل کر لیا جسے پاکستان کہتے. ریاست مدینہ کے بعد پاکستان پوری دنیا میں واحد ملک ہے جو لا الہ الا اللہ کی بنیاد پر قائم ہوا. آج پاکستان میں ہم آزاد ہیں ہمارا دفاع اللہ کے کرم سے ناقابلِ تسخیر ہے.
 لیکن ہمیں اس ملک کے لئے قربانیاں دینے والوں کو بھولنا نہیں چاہیے. اس کے لئے لاکھوں مسلمانوں کی جانیں قربان ہوئی. مسلمان ماؤں بہنوں کی عزتیں پامال کی گئی اور ظلم کی انتہا کرتے ہوئے تقریباً 90 ہزار مسلمان عورتوں کے پستان کاٹ کر ڈھیر لگانے گئے اور پھر اس کے گرد ظلم کا ننگا ناچ بھی ہوا.
 انتھک محنت کے بعد ہمارا پیارا وطن 14 اگست 1947 کو وجود میں آیا یہ 27 رمضان مبارک کی با برکت رات تھی. 
قیام پاکستان کے ایک سال بعد 11 ستمبر 1948ء میں قائد اعظم محمد علی جناع  انتقال کر گئے .جب ان کے انتقال کی حبر انگریز حکومت کے وائسرائے لارڈ ماونٹ بیٹن تک پہنچی تو اس نے قائد اعظم کو داد دیتے ہوئے  افسوس سے کہا کاش مجھے پہلے پتہ چل جاتا کہ قائد اعظم کو آخری سٹیج کی ٹبیی تھی تو میں میں ہندوستان کی آزادی کو لٹکائے رکھتا  اور قائد اعظم کے انتقال کے بعد ہندوستان ہماری قید میں ہی رہتا. 
آج انتہائی افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ہم قائد اعظم محمد علی جناح کی عزت صرف نوٹوں پر لگی تصویر پر ہی کرتے ہیں. 
سچے انسان کے ہمیشہ دشمن زیاد ہوتے ہیں اس دور میں بھی قائد اعظم کے دشمن بہت تھے اپنوں سے ذیادہ غدار ان کے آگے پیچھے پھرتے تھے مولویں نے تو انتہا ہی کر دی اور ایک ایسے شخص کو یہودی کافر کہتے تھے جنہوں نے مسلمانوں کے لئے ساری زندگی وقف کر دی اور اپنی بیٹی دینا جناع کے غیر مسلم سے شادی کرنے پر ان سے باپ کا رشتہ ختم کر دیا. 
اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کا اور فلسطینی مسلمانوں کا ساتھ دینے کا اعلان کیا. 
ہندوں کے ارادے کو بھانپتے ہوئے ہمیں الگ ملک دلوایا مسلمانوں کے ایمان اور جزبے کو بڑھانے کے لئے اپنی تقریر میں فرمایا مسلمان مصیبت میں گھبرایا نہیں کرتا.  
دوستو جو انسان سچائی کی راہ پر چلے تو اللہ اس کی مدد ضرور کرتا ہے پھر دنیا نے دیکھا پاکستان بنا دشمنوں نے ہر طرع محالفت کی پاکستان پر جنگیں مسلط کی مگر اللہ کے کرم سے پاکستان کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکا اور آج پاکستان وہاں کھڑا ہے جہاں بڑے بڑے دشمن بھی ہماری جانب میلی نگاہ ڈالنے سے پہلے ہزار بار سوچتے ہیں. 


یوں دی ہمیں آزادی کہ دنیا ہوٸی حیراں

اے قاٸد اعظم تیرا احسان ہے احسان



پاکستان زندہ باد

Post a Comment

0 Comments