نواز شریف کا بھارت پر احسان پنک سالٹ کھیوڑا کا سرخی مائل نمک جسے بھارت مہنگے داموں پر پوری دنیا میں فروخت کر رہا ہے

Nawaz Sharif Family Relationships With India 

پاکستان انڈیا کے درمیان حالات کتنے ہی خراب کیوں نہ ہو جائے ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ سے کتنے ہی بےگناہ شہید ہوں اور چاہے کتنے ہی ماؤں کے لالوں کی وردی خون سے لال ہو جائے حتیٰ کہ پاکستان انڈیا کی آپس میں جنگ جھڑ جائے مگر پاکستان کی شریف فیملی کے بھارت کے ساتھ تعلقات کبھی خراب نہیں ہوتے کیوں کہ جتنی پکی دشمنی بھارت کی پاکستان سے ہے اس سے کئی گنا مضبوط دوستی شریف فیملی کی انڈین پرائم منسٹرز سے ہوتی ہے.

 آخر شریف فیملی بھارت پر اتنی مہربان کیوں ہے؟

اس سوال کا سیدھا اور صاف جواب ہے دھندا یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ شریف فیملی کا بزنس انڈیا میں کتنی کامیابی سے چل رہا ہے ان کی فیکٹریاں خوب نوٹ کما رہی ہیں. اسے میں اگر پاکستان کے تعلقات بھارت سے خراب ہیں تو اس میں شریف فیملی کا کیا قصور ہے الٹا انھیں کئی طرع کی پاکستانی اشیاء کو کوڑیوں کے بہاؤ بیجنا پڑھتا ہے ورنہ دھندہ ٹھپ ہونے کا رزک ہوتا ہے یہ دھندہ گندہ ہے پر دھندہ تو دھندا ہے. کوئی بھی بزنسمین اپنا نقصان نہیں کرواتا تو شریف فیملی جو کہ پاکستان کی ایک بڑی سیاسی اور کاروباری فیملی ہے یہ کس طرع اپنا نقصان کروا سکتی ہے. 

اب تک شریف برادران بھارت کے ساتھ بہت سی ڈیلز کر چکے ہیں لیکن ہم آپ کے ساتھ مسلم لیگ ن کی ایک چھوٹی سی ڈیل شئر کریں گے جو آپ کو یقیناً چونکا دےگی. یہ معاہدہ میاں صاحب نے بھارت کے ساتھ اپنے اچھے تعلقات قائم رکھنے کیلئے کیا تھا جبکہ دوسری جانب یہ ڈیل پاکستان کی خوشک سالی میں آج تک اہم کردار ادا کر رہی ہے. اس سے آپ کو اندازہ ہو جائے کا شریف فیملی پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے کس قدر کوشاں ہے اور ایک دھیلے کی کرپشن نہیں کرتی.

Khewra Salt Range Himalayan Pink Salt

ہمالین پنک سالٹ 

اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو کئی طرع کی قیمتی اور انمول معدنیات سے نوازا ہے پاکستان میں پنڈ دادن خان کے شمال میں واقع ضلع جہلم پنجاب سالٹ ریجن پوٹھوہار کے سطح مرتفع میں موجود کھیوڑا کی کان دنیا کی دوسری بڑی اور پرانی کان ہے جو پنک یعنی سرخی مائل نمک کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے. اس نمک کی کان کو دیکھنے کے لئے اندرونی اور بیرون ملک سے سیاحوں کی بڑی تعداد ہر سال کھیوڑا آتی ہے یہ قدرت کا حسین امتزاج ہے کہ نمک کی کان کے اندر ایک الگ دنیا موجود ہے کھیوڑا سالٹ رینج ہماری معدنیات کا اہم حصہ ہونے کے علاوہ تاریخی حیثیت کا حامل بھی ہے. جسے الیگزینڈر نے دریافت کیا تھا مگر اس کا استعمال مغلیہ دور سے شروع ہوا. کھیوڑا کے پنک سالٹ کی اہمیت اس لئے بھی زیادہ ہے کیوں کہ یہ سرخی مائل نمک پاکستان کے علاوہ کسی اور ملک میں نہیں پایا جاتا. اور اس نمک کو یورپین ممالک میں عام استعمال کیا جاتا ہے سفید نمک کے مقابلے میں سرخی مائل نمک کافی بہتر اور فائدہ مند ہوتا ہے جس کی وجہ سے عالمی منڈی میں اس کی قیمت اچھی خاصی ہے لیکن آپ کو یہ بات جان کر حیرانی ہو گی کہ پاکستان ایسے عالمی منڈی میں فروخت نہیں کرتا تو سوچنے کی بات ہے کہ پاکستان اگر اس نمک کو ایکسپورٹ نہیں کرتا تو یہ دوسرے ممالک میں کیسے پہنچ جاتا ہے اور  دُنیا اس کی بھاری قیمت کس کو ادا کر رہی ہے. اس کا جواب شریف فیملی کا بھارت پر احسان ہے اور یہ کوئی چھوٹا موٹا احسان نہیں ہے بلکہ اربوں ڈالرز کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ ہے جس کا فائدہ پاکستان کو نہیں بلکہ بھارت کو ہوتا ہے اگر آپ گوگل پر پنک سالٹ سرج کریں تو وہاں آپ کو اس کا نام ہمالیہ سالٹ دکھائی دے گا اس سرخی مائل نمک کی جٹانے صرف پاکستان کے علاقے کھیوڑا سالٹ رینج میں ہیں لیکن پاکستان کے اس پنک نمک کو بھارت ہمالین سالٹ کے نام سے باقی دنیا کو فراہم کرتا ہے. نمک پاکستان کا اور فروحت بھارت کرتا ہے یہ عجیب بات ہے.

میاں نواز شریف صاحب نے بھارت سے ایک معاہدہ طے کیا تھا کہ پاکستان پنک سالٹ کو بھارت کے علاوہ کسی اور ملک کو فروخت نہیں کرے گا یہاں تک تو بات ہضم ہوتی ہے لیکن اس انمول نمک کی بھارت پاکستان کو کیا قیمت دیتا ہے یہ جان کر ہر پاکستانی کا دل جلنے لگتا ہے. اس قیمتی معدنیاتی نمک کو پاکستان صرف 35 پیسے فی کلو کے حساب سے فروخت کرتا ہے اگر 35 روپے میں بھی اس نمک کو بیجا جاتا تو دل اتنا نہ دکھتا. بھارت پاکستان سے صرف 35پیسے فی کلو گرام کے حساب سے خریدا ہوا پنک سالٹ مختلف پیکنگ میں انڈیا کے ٹیک کے ساتھ دنیا بھر میں 19 یورو یعنی پاکستانی کرنسی میں آج کے حساب سے 4,174.88 روپے فی کلو کے ریٹ پر فروخت کر رہا ہے اور ہم مالک ہو کر بھی دنیا بھر سے بھیک مانگتے پھر رہے ہیں یہ تو میاں صاحب کا بھارت پر ایک احسان تھا ایسے بہت سے احسان شریف برادران کے بھارت سمیت چین پر بھی ہیں. جیسا کہ ہزارہ موٹرویز ,میٹرو بس سروسز وغیرہ جن کی وجہ سے ہم انہیں ووٹ دیتے ہیں کہ نواز شریف صاحب نے کتنے بڑے کام کئے ہیں پر اس کام کے پیچھے کی کہانی ہماری اگلی نسلوں تک کو مہنگی پڑتی رہے گی اور شریف خاندان کی نسلیں ان سے کمائے ہوئے نوٹوں پر باہر بیٹھی مزے کرتی رہیں گی. لیکن آج بھی سب کچھ آنکھوں سے دیکھ کر میاں کے نعرے لگانے والوں کی کوئی کمی نہیں ہے. اوپر سے ان دنوں چھوٹے میاں صاحب پاکستان پر مسلط ہیں جن پر کرپشن منی لانڈرنگ اور قتل کے کیسز چل رہے ہیں عدالت جاتے وقت ان کی کمر میں درد اٹھنے لگتا تھا لیکن وزیراعظم بنتے ہی صبح سویرے ڈاکیہ کی وردی پہن کر باہر بیٹھے اپنے آقاؤں کو حالات سے آگاہ کرنے میں ہر جگہ پہنچ جاتے ہیں اچھا بھلا دیا میر بھاشا ڈیم کی تعمیر کا کام خفیہ چل رہا تھا پر اپنے نام کی تختی لگانے کے چکر میں اس شوباز ڈاکیہ نے پھر سے اسے انٹرنیشنل لیول پر پہچا کر تقریباً لٹکا دیا ہے سی پیک بھی ان کے رہتے ہوئے مشکل ترین حالات سے دوچار ہے. کوئی بھی ایسا پروجکٹ یہ کامیاب نہیں ہونے دیں گے جس سے پاکستان اور عوام کو فائدہ حاصل ہو آج بھی جو لوگ ان کی چمچاگری کرتے ہیں وہ بریانی کی پلیٹ پر بکنے والے  لوگ ہیں ورنہ اندھوں کو بھی میاں صاحب لندن میں تندرست و توانا دکھائی دے رہے ہیں مگر پٹواری آنکھیں بند کئے بڑے میاں صاحب کی بیماری کو دیکھ رہے ہیں اور علاج  کے بعد ان کی پاکستان آمد کی راہ دیکھ رہے ہیں. جب تک میاں صاحب پر کیسز چل رہے ہیں وہ کسی صورت پاکستان کی طرف رخ کر کے بھی نہیں بیھٹنے والے کئی مرتبہ انہیں جہاز پر سوار ہو کر راستے میں دورہ پڑا اور انہیں لندن دوبارہ ایمرجنسی لینڈینک کرنا پڑی. 

شیطانوں کی نانی مریم نواز اپنے باپ کی بے گناہی ثابت کرنے کے لئے خوب ذور لگا رہی ہیں جلسے جلوسوں میں گلے پھاڑ کر چیخ چیخ کر میاں کے نعرے لگوا رہی ہے. مریم نواز کے جلسوں میں آنے والے نواجون ٹھرکی اور نکمے ہوتے ہیں ہوتے ہیں جو مریم کے دیوانے ہیں زیادہ تر لوگ بریانی کے لئے آنے والے ہوتے ہیں اور کچھ غریب دہاڑی لگانے کے لئے آتے ہیں  اس جنم میں تو میاں صاحب کا پاکستان آنا ممکن نہیں لگ رہا شہباز شریف بھی خوب بھاگ دور کر رہے ہیں مگر ان کی اہنیی بیماری بھی بڑھتی جا رہی ہے اور دماغی طور پر مستحکم رہنا ان کے لئے مشکل چکا ہے جس کی وجہ سے یہ دو ہزار روپے کو دو کڑور روپے سے بھی زیادہ سمجھنے لگتے ہیں اور میڈیا پر آ کر بتاتے ہیں کہ ان دو ہزار روپے سے آپ کو کتنا فائدہ ملے گا.

 موٹرسائیکل کی ٹنکی پیٹرول سے فل کروا سکتے ہیں گاڑی لے سکتے ہیں بچوں کے لیے چیزیں خریدنے سے لیکر ہر سہولت میں استعمال کر سکتے ہیں پھر بھی یہ پیسے ختم نہیں ہوں گے لوگ تو اس مرتبہ حج اور قربانی بھی انہیں دو ہزار سے کرنے کے لئے پر امید ہیں  اسے دو ہزار روپے میں بھی حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہوں مگر ابھی تک کوئی امید نہیں دکھائی دی.

دوستو موجودہ پاکستان معاشی اقتصادی اور سیاسی لحاظ سے بری طرح دلدل میں پھنس چکا ہے اور مزید اسے تباہ و برباد کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں اللہ تعالیٰ ہمیں ان شریفوں سے بجائے اور  پاکستان دن دگنی اور رات چوگنی ترقی کرے آمین 

Post a Comment

0 Comments